اردو شاعری

اردو شاعری
اردو شاعری ۔ قلم قرطاس ڈاٹ کام ۔ اردو اداس شاعری

اردو شاعری اردو زبان کی ایک ایسی شاخ ہے جس پر اردو زبان میں شاعری کرنے والے شعرا کی جانب سے ہر موسم میں نئے نئے پھول کہتے ہیں۔ اردو شاعری اردو زبان کی خوبصورتی میں اپنے انوکھے انداز سے اضافہ کرتی ہے۔ اردو زبان سے محبت کرنے والے لوگ اردو زبان کے اشعار اور غزلیں خوب لطف لے کر پڑھتے ہیں۔

اردو شاعری کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ اردو شاعری کے نامور شعرا جن میں مرزا اسد اللہ خان غالب، میر تقی میر، استاد ذوق، بہادر شاہ ظفر، استاد احمد ندیم قاسمی صاحب, احمد فراز، جون ایلیا اور نجانے کتنے ہی دیگر نامی گرامی شعرا اپنے اپنے انداز سے شعر اور غزلیں کہتے رہے۔

اردو شاعری در اصل اپنے خیالات کو ایک مخصوص انداز میں اردو زبان میں کہنے کا نام ہے۔ اردوزبان میں کہی جانے والی شاعری کی تلاش میں رہنے والے لوگوں کے لیے ہر دور میں نئے نئے شعرا کا اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ اردو زبان اور اردو شاعری کے فروغ کے لیے کئی اردو ادبی ادارے پاکستان اور بھارت میں مشاہرے کرواتے رہتے ہیں۔

اردو شاعری کے عنوان سے قلم قرطاس ڈاٹ کام پر اردو ادب سے دل لگانے والے لوگوں کے لیے کچھ خوبصورت غزلیں پیش خدمت ہیں امید ہے کہ پسند کی جائیں گی۔

اسی ایک شخص کے پیار میں ۔ جناب اعتبار ساجد کی غزل

مجھے سارے رنج قبول ہیں اسی ایک شخص کے پیار میں
مری زیست کے کسی موڑ  پر جو مجھے ملا تھا بہار میں
وہی اک امید ہے آخری اسی ایک شمع سے روشنی
کوئی اور اس کے سوا نہیں میری خواہشوں کے دیار میں
وہ یہ جانتے تھے کہ آسمانوں کے فیصلے ہیں کچھ اور ہی
سو ستارے دیکھ کے ہنس پڑے مجھے تیری بانہوں کے ہار میں
یہ تو صرف سوچ کا فرق ہے یہ تو صرف بخت کی بات ہے
کوئی فاصلہ تو نہیں رہا تیری جیت میں میری ہار میں
ذرا دیکھ شہر کی رونقوں سے پرے بھی کوئی جہان ہے
کسی شام کوئی دیا جلا کسی دل جلے کے مزار میں
کسی چیز میں کوئی ذائقہ کوئی لطف باقی نہیں رہا
نہ تیری طلب کے گداز میں نہ میرے ہنر کے وقار میں

شاعر استاد اعتبار ساجد۔

اور دل کی پناہوں میں کسی درد کا ڈیرا ۔ جناب فیض احمد فیض صاحب

اس وقت تو یوں لگتا ہے اب کچھ بھی نہیں ہے
مہتاب نہ سورج نہ اندھیرا نہ سویرا

آنکھوں کے دریچوں پہ کسی حسن کی چلمن
اور دل کی پناہوں میں کسی درد کا ڈیرا

ممکن ہے کوئی وہم تھا، ممکن ہے سنا ہو
گلیوں میں کسی چاپ کا اک آخری پھیرا

شاخوں میں خیالوں کے گھنے پیڑ پہ شاید
اب آ کے کرے گا نہ کوئی خواب بسیرا

اک بَیر، نہ اک مہر، نہ اک ربط نہ رشتہ
تیرا کوئی اپنا، نہ پرایا کوئی میرا

مانا کہ یہ سنسان گھڑی سخت کڑی ہے
لیکن مرے دل یہ تو فقط اک ہی گھڑی ہے
ہمت کرو، جینے کو تو اک عمر پڑی ہے

شاعر: جناب فیض احمد فیض

دل مگر اس پہ یوں دھڑکا کہ قیامت کر دی ۔ استاد احمد ندیم قاسمی صاحب

جب ترا حکم ملا ترک محبّت کر دی
دل مگر اس پہ یوں دھڑکا کہ قیامت کر دی
تجھ سے کس طرح میں اظہار محبّت کرتا
لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی
میں تو سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے
تو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی
مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہے
تری الفت نے محبت مری عادت کر دی
پوچھ بیٹھا ہوں تجھی سے ترے کوچے کا پتہ
تیرے حالات نے کیسی تیری حالت کر دی
کیا ترا جسم تیرے حسن کی حدّت میں جلا
راکھ کس نے تری سونے کی سی رنگت کر دی

شاعر: احمد ندیم قاسمی صاحب

امید کرتا ہوں آپ کو یہ منتخب غزلیں پسند آئی ہوں گی اگر آپ کو پسند آئیں تو کنٹس باکس میں اپنی رائے سے ضرور اگاہ فرمائیں۔ شکریہ

Leave a Reply