اردو آرٹیکل – ہم کس بات پر غرور کرتے ہیں

اردو آرٹیکل - ہم کس بات پر غرور کرتے ہیں
اردو آرٹیکل – ہم کس بات پر غرور کرتے ہیں

اردو آرٹیکل ۔ ہم کس بات پر غرور کرتے ہیں۔ urdu articles on life اردو آرٹیکل ایک ایسی منفرد اردو تحریر ہے جس میں ہم سب کی عام زندگی کا ذکر ہے۔ اس ذکر کے ساتھ ساتھ اس بات کی گواہی بھی موجود ہے کہ ہم اپنے خالق و مالک کو اپنی اس زندگی میں کس قدر اہمیت دیتے ہیں اور ہمیں کتنی اہمیت دینی چاہیے۔

زیر نظر اردو آٹیکل میں انتہائی اختصار کے ساتھ اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ چاہے آپ جس قدر بھی مضبوط با وقار اور اہم انسان ہوں مگر ایک ذات جس کو ہمیں واحد و لاشریک ماننا ہی ہو گا ہم سے زیادہ مضبوط با وقار اور طاقتور ہے۔ مجھے امید ہے کہ زیر نظر تحریر آپ کو ضرور پسند آئے گی اگر آپ کو یہ تحریر پسند آئے تو تبصرے والے حصہ میں ضرور اپنی قیمی رائے سے آگاہ فرمائیں شکریہ۔

اردو آرٹیکل – ہم کس بات پر غرور کرتے ہیں

ہم کس بات پر غرور کرتے ہیں ہم کس حسن پر اتراتے ہیں کس کا دیا ہے جو ہمارے پاس ہے کس نے کیا ہے جو آئینہ کے سامنے روز خود کو حسین تصور کر کے سج سنور کر نکلتا ہے.

میں پورے ہوش و حواس کے ساتھ بلا شرکت غیرے بلا جبر و تشدد یہ تحریر لکھ رہا ہوں کہ میں ایمان لاتا ہوں اس ہستی پر جس نے مجھے پیدا کیا اور اس قابل بنایا کہ میں یہ تحریر لکھ رہا ہوں. میں اس ہستی کو واحد مانتا ہوں اس کا کوئی شریک نہیں اس کے سوا کسی کوحق نہیں کے وہ عبادت کروائے اس کے سوا کسی کی عبادت نہیں کی جا سکتی.وہ کہ جس نے بغیر ستون کے چاند کو بلند کیاوہ کہ جس نے کائنات کو زندگی دی جس کے بتائے ہوئے اور مقرر کردہ وقت پر محرک ہیں تمام اجزائے کائنات.میں ایمان لاتا ہوں اس ہستی پر اور شہادت دیتا ہوں کہ اس واحد اور لا شریک کے سوا کسی کو سجدوں اور عبادتوں کے قابل نہیں سمجھتا

میں شہادت دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ شخصیت ہیں جن کو واحد اور لا شریک نے اپنا آخری نبی بنایا ان کے بعد کوئی جس قدر بھی طاقت اور کرشمے لے کر نکلے نبی نہیں ہو سکتا.میری یہ شہادت یہاں موجود رہے گی اور “ریت کے ذرے” روز حشر یہ تحریر سامنے لائیں گے کیونکہ ان ذروں نے گواہی دینی ہے جن پر میں نے یہ سب لکھ دیا.اے واحد اور لا شریک میرے علم میں اضافہ فرمامجھے نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت سے نوازمجھے روحانی توانائی عطا فرمامجھے اس کائنات میں چھپی نشانیاں دکھا, مولا! سمجھا…

سب کچھ تیرا ہے سوائے میرے گناہوں کے جو میں نے کیےمجھ میں سب اچھائیاں تیری ہیںسب برائیاں میری اپنی ہیںمیں تجھے کیسے بتا سکتا ہوں کہ کیا بہتر ہےمگر میں ہزاروں چھپی ہوئی خواہشوں کے ساتھ چپ چاپ حاضر ہوں میں کیا چاہتا ہوں بس اتنا بتا سکتا ہوں جو تو پہلے سے جانتا ہے. جو تو بہتر سمجھتا ہے وہی تو مجھے دیتا ہے دے رہا ہے دیتا رہے گا اور تجھ سے بہتر کوئی کچھ نہیں سمجھ سکتااللہ اکبر،اللہ اکبر، اللہ اکبر

ہم کس بات پر غرور کرتے ہیں ہم کس حسن پر اتراتے ہیں کس کا دیا ہے جو ہمارے پاس ہے کس نے کیا ہے جو آئینہ کے سامنے روز خود کو حسین تصور کر کے سج سنور کر نکلتا ہے.سید حسن، اٹک

مزید تحریروں کے لیے ہماری ویب سائٹ کا مشہور زمرہ نیچے دیئے گئے بٹن پر کلک کر کے دیکھیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے ویب سائٹ qalamqirtaas آپ کو پسند آئے گی

This Post Has One Comment

  1. ایمان ملک

    مختصر مگر خوبصورت تحریر۔

Leave a Reply